ٹایو بنانے والے کے انٹرویو سے کامیابی کے راز جانیں

webmaster

타요 제작자 인터뷰 관련 이미지 1

ارے دوستو! کیسے ہیں آپ سب؟ امید ہے سب خیریت سے ہوں گے۔ آج میں آپ کے ساتھ ایک ایسی دلچسپ خبر شیئر کرنے جا رہا ہوں جس کا شاید ہم سب کو شدت سے انتظار تھا۔ ہم سب کے بچے، اور سچ کہوں تو ہم بڑے بھی، پیارے ‘ٹایو’ بس کے تو دیوانے ہیں۔ وہ نیلی بس اور اس کے دوست، جن کی کہانیاں روزانہ ہمارے گھروں میں مسکراہٹیں بکھیرتی ہیں، کیا کبھی آپ نے سوچا ہے کہ ان کے پیچھے کیسی کمال کی سوچ ہوگی؟ میں تو ہمیشہ یہی سوچتا تھا۔ آخر کیسے یہ چھوٹے سے بچوں کی دنیا میں اتنا گہرا اثر ڈالتے ہیں اور پیار، دوستی اور اچھے اخلاق کی باتیں سکھاتے ہیں۔مجھے اچھی طرح یاد ہے جب پہلی بار میرے چھوٹے کزن نے ٹایو کی کہانی سنائی تھی، میں تو حیران رہ گیا کہ بچوں کو سڑک کے آداب اور ٹریفک کے اصول کتنے دلچسپ انداز میں سکھائے جا رہے ہیں۔ اسی تجسس نے مجھے اس کے بنانے والے سے ملنے اور بات چیت کرنے پر مجبور کیا، اور میں نے ان سے وہ تمام سوالات پوچھے جو شاید آپ کے ذہن میں بھی آتے ہوں گے۔ کیسے یہ تصور پروان چڑھا، اس کی عالمی کامیابی کے پیچھے کیا راز ہیں، اور مستقبل میں ہمیں ‘ٹایو’ کی اس پیاری دنیا میں کیا نیا دیکھنے کو ملے گا؟یہ سب اور بہت کچھ آپ کو اس خاص انٹرویو میں پڑھنے کو ملے گا۔ یہ نہ صرف بچوں کے والدین کے لیے ایک بہترین رہنمائی ہے بلکہ ان تمام لوگوں کے لیے بھی بہت مفید ہے جو تخلیقی کاموں اور اینیمیشن کی دنیا میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ تو چلیے، اس شاندار سفر میں میرے ساتھ شامل ہوں اور جانتے ہیں کہ ‘ٹایو’ کی کہانیوں کے پیچھے چھپی حقیقت کیا ہے۔ اس بلاگ پوسٹ میں آپ کو تمام تفصیلات کے ساتھ بالکل صحیح اور تازہ ترین معلومات فراہم کروں گا۔

چھوٹی بس ٹایو کے پیچھے کی کہانی: ایک منفرد سفر کا آغاز

타요 제작자 인터뷰 이미지 1

ایک سادہ خیال سے عالمی کامیابی تک

دوستو، میں آپ کو بتا نہیں سکتا کہ جب میں نے ‘ٹایو’ کے خالق سے بات کی تو میرے دل میں کیسی خوشی اور تجسس کا طوفان برپا تھا۔ میں ہمیشہ سے یہ سوچتا تھا کہ آخر یہ ننھی منی بسیں ہمارے بچوں کے دلوں میں کیسے گھر کر گئی ہیں، اور اب مجھے اس کا جواب مل گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سب ایک بہت ہی سادہ خیال سے شروع ہوا تھا: بچوں کو سڑک کے آداب، ٹریفک کے اصول اور اچھے اخلاق سکھانا، وہ بھی ایک تفریحی اور یادگار انداز میں۔ مجھے یاد ہے جب میں پہلی بار ‘ٹایو’ سے متعارف ہوا تھا، تو میرے بھانجے نے مجھے ٹریفک لائٹس کے بارے میں بتایا تھا اور میں حیران رہ گیا کہ ایک کارٹون کردار بچوں کو اتنی اہم باتیں کس خوبصورتی سے سکھا سکتا ہے۔ تخلیق کاروں نے بتایا کہ ان کا مقصد صرف اینیمیشن بنانا نہیں تھا بلکہ ایک ایسی دنیا بنانا تھا جہاں بچے کھیل کھیل میں سیکھ سکیں اور زندگی کی اہم اقدار کو سمجھ سکیں۔ انہوں نے مجھے بتایا کہ ابتدائی دنوں میں ٹیم کو کافی چیلنجز کا سامنا تھا، لیکن ان کا پختہ یقین تھا کہ یہ تصور بچوں کی زندگیوں پر مثبت اثر ڈالے گا۔ میرا اپنا خیال ہے کہ یہ ان کے اسی پختہ یقین کا نتیجہ ہے کہ آج ٹایو صرف ایک کارٹون نہیں بلکہ بچوں کے لیے ایک بہترین استاد بن چکا ہے۔ یہ واقعی حیران کن ہے کہ کیسے ایک چھوٹے سے خیال نے اتنی بڑی عالمی کامیابی حاصل کر لی ہے، اور یہ کہانی میرے دل کو چھو گئی۔

شخصیت اور اقدار کا امتزاج

جب میں نے ان سے پوچھا کہ ٹایو اور اس کے دوستوں کی شخصیت کو کیسے ڈیزائن کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ ہر کردار کو ایک خاص مقصد کے ساتھ بنایا گیا ہے۔ مثلاً، ٹایو خود بہت دوستانہ، تجسس سے بھرپور اور کبھی کبھی تھوڑا شرارتی بھی ہے۔ روگی، طاقتور اور وفادار ہے، جبکہ لانی، میٹھی اور پرسکون ہے۔ گانی، محنتی اور شرمیلا ہے۔ انہوں نے مجھے بتایا کہ ان کرداروں میں ایسے انسانی اوصاف ڈالے گئے ہیں جن سے بچے آسانی سے جڑ جاتے ہیں اور ان سے سیکھتے ہیں۔ میرا تجربہ ہے کہ بچے ان کرداروں کو نہ صرف پسند کرتے ہیں بلکہ انہیں اپنا دوست بھی سمجھتے ہیں۔ وہ ان کے ساتھ ہنستے ہیں، روتے ہیں اور ان کی غلطیوں سے سیکھتے ہیں۔ یہ سب ڈیزائنرز کی گہری سوچ اور بچوں کی نفسیات کی سمجھ کا نتیجہ ہے۔ تخلیق کاروں نے یہ بھی بتایا کہ وہ اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ ہر کہانی میں کوئی نہ کوئی اخلاقی سبق پوشیدہ ہو، چاہے وہ دوسروں کی مدد کرنا ہو، سچ بولنا ہو یا مشکل حالات میں ہمت سے کام لینا ہو۔ ان کا مقصد تھا کہ بچوں کو تفریح کے ساتھ ساتھ اچھی اقدار کی تربیت بھی ملے اور میری نظر میں وہ اس میں پوری طرح کامیاب ہوئے ہیں۔ یہ کردار صرف اینیمیٹڈ گاڑیاں نہیں بلکہ چھوٹے بچوں کے لیے رول ماڈل ہیں۔

بچوں کی دنیا پر ٹایو کا گہرا اثر: سڑک کے آداب اور اخلاقی تربیت

Advertisement

سڑک کے قوانین سیکھنے کا آسان طریقہ

ہم سب جانتے ہیں کہ بچوں کو سڑک کے آداب سکھانا کتنا مشکل کام ہو سکتا ہے، لیکن ٹایو نے اسے ایک کھیل بنا دیا ہے۔ میں نے خود دیکھا ہے کہ جب میرا بھتیجا ٹایو دیکھتا ہے تو وہ ٹریفک لائٹس کے رنگوں کے معنی بتاتا ہے، پیدل چلنے والوں کی پٹی پر چلنے کی اہمیت سمجھتا ہے اور گاڑیوں کے ہارن بجانے کے اصولوں کو بھی جانتا ہے۔ تخلیق کاروں نے مجھے بتایا کہ ان کی سب سے بڑی کامیابی یہ ہے کہ وہ سڑک کے مشکل قوانین کو اتنے آسان اور دلکش انداز میں پیش کرتے ہیں کہ بچے انہیں بوجھ نہیں سمجھتے بلکہ شوق سے سیکھتے ہیں۔ انہوں نے مجھے بتایا کہ اینیمیشن بنانے سے پہلے وہ بچوں کے ماہرین تعلیم اور نفسیات دانوں سے مشاورت کرتے ہیں تاکہ ان کا مواد بچوں کے لیے مؤثر اور محفوظ ہو۔ یہ بات مجھے بہت پسند آئی کہ وہ صرف کہانی نہیں بنا رہے بلکہ ایک تعلیمی پلیٹ فارم بھی فراہم کر رہے ہیں۔ میری نظر میں، ٹایو کا ہر ایپی سوڈ ایک چھوٹی سی کلاس روم کی مانند ہے جہاں بچے اپنی حفاظت اور دوسروں کے حقوق کا احترام کرنا سیکھتے ہیں۔ یہ صرف کارٹون نہیں، یہ زندگی کا سبق ہے۔

احساسات اور تعلقات کی پہچان

ٹایو صرف ٹریفک قوانین تک محدود نہیں ہے، بلکہ یہ بچوں کو دوستی، ہمدردی اور باہمی تعلقات کی اہمیت بھی سکھاتا ہے۔ اکثر کہانیوں میں ہم دیکھتے ہیں کہ ٹایو اور اس کے دوست کسی مشکل میں پھنس جاتے ہیں اور پھر ایک دوسرے کی مدد سے اس سے نکلتے ہیں۔ یہ بچوں کو ٹیم ورک کی اہمیت اور دوسروں کے جذبات کو سمجھنا سکھاتا ہے۔ میں نے خود محسوس کیا ہے کہ ٹایو دیکھنے کے بعد بچے اپنے دوستوں کے ساتھ زیادہ ہمدردی کا مظاہرہ کرتے ہیں اور مل جل کر کام کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ تخلیق کاروں نے بتایا کہ وہ کہانیوں میں ایسے حالات پیدا کرتے ہیں جہاں کرداروں کو مختلف احساسات جیسے خوشی، غمی، غصہ اور خوف کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور پھر وہ ان سے نمٹنے کے طریقے سکھاتے ہیں۔ یہ بہت ضروری ہے کیونکہ بچے اس عمر میں اپنے احساسات کو سمجھنا شروع کرتے ہیں۔ مجھے یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوتی ہے کہ یہ اینیمیشن ہمارے بچوں کو صرف ہنساتی ہی نہیں بلکہ انہیں جذباتی طور پر بھی مضبوط بناتی ہے۔

ٹایو کی عالمی پہچان اور کامیابی کا راز

ثقافتی رکاوٹوں کو پار کرتا ہوا ایک پیغام

جب میں نے تخلیق کاروں سے پوچھا کہ ٹایو نے دنیا بھر میں اتنی مقبولیت کیسے حاصل کی تو ان کا جواب بہت دلچسپ تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی کہانیوں میں ایسی اقدار اور تصورات ہوتے ہیں جو کسی خاص ثقافت سے جڑے نہیں ہوتے، بلکہ وہ عالمی ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر، دوستی، دوسروں کی مدد کرنا، ایمانداری اور محنت جیسے اوصاف ہر ثقافت میں یکساں اہمیت رکھتے ہیں۔ مجھے یاد ہے کہ ایک بار میں نے ایک جاپانی دوست کے بچے کو بھی ٹایو دیکھتے ہوئے دیکھا، اور اس وقت مجھے احساس ہوا کہ یہ واقعی ایک عالمی پروگرام ہے۔ تخلیق کاروں نے یہ بھی بتایا کہ وہ اپنی اینیمیشن کو مختلف زبانوں میں ڈب کرتے ہیں تاکہ دنیا بھر کے بچے اسے اپنی مادری زبان میں سمجھ سکیں۔ ان کا مقصد تھا کہ زبان کی رکاوٹ کسی کو بھی اس پیاری دنیا میں شامل ہونے سے نہ روکے۔ میرا ماننا ہے کہ یہی وجہ ہے کہ ٹایو دنیا کے کونے کونے میں بچوں کا پسندیدہ بن چکا ہے، چاہے وہ پاکستان ہو یا امریکہ۔

سادہ مگر پرکشش اینیمیشن اسٹائل

ٹایو کی اینیمیشن کا انداز بھی اس کی کامیابی کی ایک اہم وجہ ہے۔ تخلیق کاروں نے مجھے بتایا کہ انہوں نے جان بوجھ کر ایک سادہ مگر پرکشش ویژول اسٹائل اپنایا ہے جو چھوٹے بچوں کے لیے سمجھنے میں آسان ہو۔ روشن رنگ، واضح ڈیزائن اور جاندار حرکتیں بچوں کی توجہ فوری طور پر اپنی طرف کھینچ لیتی ہیں۔ میں نے خود دیکھا ہے کہ میرے اردگرد کے بچے کتنی آسانی سے ٹایو کے کرداروں کو پہچان لیتے ہیں اور ان کی گاڑیوں کے نام بتا دیتے ہیں۔ یہ سادگی بچوں کے لیے مواد کو زیادہ قابل ہضم بناتی ہے اور انہیں کہانی کے بنیادی پیغام پر توجہ مرکوز کرنے میں مدد دیتی ہے۔ اس کے علاوہ، اینیمیشن کی رفتار اور تال بھی بچوں کی عمر کے مطابق رکھی گئی ہے تاکہ وہ اکتاہٹ محسوس نہ کریں۔ یہ سب وہ چھوٹے چھوٹے عوامل ہیں جو مل کر ٹایو کو ایک بہترین اینیمیشن سیریز بناتے ہیں جو نہ صرف بچوں کو پسند آتی ہے بلکہ والدین کو بھی مطمئن کرتی ہے۔

اینیمیشن کی دنیا میں تخلیقی چیلنجز اور ان کا حل

Advertisement

타요 제작자 인터뷰 이미지 2

کہانیوں کی مسلسل تازگی برقرار رکھنا

اینیمیشن کی دنیا میں سب سے بڑا چیلنج کہانیوں کی تازگی کو برقرار رکھنا ہوتا ہے۔ تخلیق کاروں نے مجھے بتایا کہ ان کی ٹیم ہر نئے سیزن کے لیے بہت محنت کرتی ہے تاکہ وہ نئے موضوعات اور چیلنجز متعارف کرا سکیں۔ انہیں یہ یقینی بنانا ہوتا ہے کہ کہانیاں نہ صرف دلچسپ ہوں بلکہ تعلیمی بھی ہوں اور بچوں کی بدلتی ہوئی ضروریات کے مطابق ہوں۔ مجھے یاد ہے کہ ایک بار میں نے سوچا تھا کہ اتنے سارے سیزن کے بعد اب تو کہانیاں دہرائی جائیں گی، لیکن ہر بار ایک نیا موڑ، ایک نیا سبق دیکھنے کو ملتا ہے۔ تخلیق کاروں کا کہنا تھا کہ وہ باقاعدگی سے والدین اور بچوں سے فیڈ بیک لیتے ہیں تاکہ انہیں معلوم ہو کہ کیا چیز بچوں کو پسند آ رہی ہے اور کیا نہیں ہورہا۔ اس فیڈ بیک کو وہ اپنی نئی کہانیوں میں شامل کرتے ہیں جس سے یہ یقینی بنتا ہے کہ ٹایو ہمیشہ متعلقہ اور پرکشش رہے۔ یہ واقعی ایک بہت مشکل کام ہے، لیکن مجھے لگتا ہے کہ ان کی لگن ہی انہیں اس میں کامیاب بناتی ہے۔

تکنیکی رکاوٹیں اور جدید حل

اینیمیشن بنانا صرف کہانی لکھنے کا نام نہیں، بلکہ یہ ایک انتہائی تکنیکی عمل ہے۔ تخلیق کاروں نے مجھے بتایا کہ انہیں ہمیشہ جدید ترین ٹیکنالوجیز اور سافٹ ویئرز کا استعمال کرنا پڑتا ہے تاکہ وہ اینیمیشن کا معیار بلند رکھ سکیں۔ انہیں کرداروں کی حرکت، پس منظر کی تفصیلات اور آواز کی کوالٹی پر بہت توجہ دینی پڑتی ہے۔ ایک بار میں نے ایک اینیمیشن اسٹوڈیو کا دورہ کیا تھا اور یہ دیکھ کر حیران رہ گیا تھا کہ ایک چھوٹے سے حرکت کے پیچھے کتنی محنت چھپی ہوتی ہے۔ تخلیق کاروں نے یہ بھی بتایا کہ بعض اوقات بجٹ اور وقت کی کمی جیسے مسائل بھی آڑے آتے ہیں، لیکن وہ اپنی ٹیم کی انتھک محنت اور تخلیقی سوچ سے ان مسائل پر قابو پا لیتے ہیں۔ ان کا مقصد ہمیشہ بہترین سے بہترین چیز پیش کرنا ہوتا ہے، اور وہ اس مقصد کو پورا کرنے کے لیے کسی بھی حد تک جاتے ہیں۔

والدین کے لیے ایک بہترین انتخاب: سکھانے اور لطف اندوز ہونے کا امتزاج

بچوں کی مثبت نشوونما میں معاون

والدین کے طور پر، ہم ہمیشہ اپنے بچوں کے لیے بہترین چیز کا انتخاب کرنا چاہتے ہیں۔ ٹایو ایک ایسا پروگرام ہے جس پر ہم آنکھیں بند کر کے بھروسہ کر سکتے ہیں۔ میں نے خود دیکھا ہے کہ جب بچے ٹایو دیکھتے ہیں تو وہ صرف اسکرین پر چپکے نہیں رہتے بلکہ ان کی ذہنی نشوونما بھی ہو رہی ہوتی ہے۔ تخلیق کاروں نے مجھے بتایا کہ ان کا سب سے بڑا اعزاز یہ ہے کہ والدین انہیں بتاتے ہیں کہ ٹایو نے ان کے بچوں کو سڑک کے آداب سکھانے، دوسروں کا احترام کرنے اور مشکل حالات میں صبر سے کام لینے میں بہت مدد کی ہے۔ یہ صرف ایک کارٹون نہیں، یہ ایک ایسا دوست ہے جو بچوں کو اچھے طریقے سے رہنا سکھاتا ہے۔ میرا اپنا ماننا ہے کہ یہ پروگرام صرف بچوں کو مصروف نہیں رکھتا بلکہ انہیں ایک بہتر انسان بننے میں بھی مدد کرتا ہے۔

خصوصیت ٹایو کیوں منفرد ہے؟
تعلیمی مواد سڑک کے آداب، ٹریفک قوانین، اخلاقی اقدار
کردار سازی ہر کردار کی منفرد شخصیت، بچوں سے تعلق
عالمی اپیل ثقافتی رکاوٹوں سے بالا تر، سادہ کہانیاں
والدین کا اعتماد مثبت نشوونما، محفوظ اور تعمیری مواد

سیکھنے اور ہنسنے کا بہترین توازن

ٹایو کا ایک اور پہلو جو مجھے بہت متاثر کرتا ہے وہ یہ ہے کہ یہ سیکھنے اور ہنسنے کے درمیان ایک بہترین توازن برقرار رکھتا ہے۔ بہت سے تعلیمی پروگرامز خشک ہو سکتے ہیں، اور بہت سے تفریحی پروگرامز میں کوئی سبق نہیں ہوتا۔ لیکن ٹایو نے ان دونوں کو بہت خوبصورتی سے یکجا کیا ہے۔ تخلیق کاروں نے مجھے بتایا کہ وہ اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ ہر کہانی میں مزاح، ایڈونچر اور سبق کا مناسب امتزاج ہو۔ میری نظر میں، یہی وہ جادو ہے جو ٹایو کو خاص بناتا ہے۔ بچے اسے دیکھتے ہوئے خوب ہنستے ہیں، نئے دوست بناتے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ اہم سبق بھی سیکھتے ہیں۔ یہ وہ نایاب خصوصیت ہے جو ٹایو کو ہمارے بچوں کے لیے ایک مثالی انتخاب بناتی ہے۔

آخر میں

Advertisement

“چھوٹی بس ٹایو” کی دنیا میں جھانک کر مجھے ہمیشہ ایک گہری خوشی محسوس ہوتی ہے۔ اس کے تخلیق کاروں سے بات چیت اور ان کے وژن کو سمجھنے کے بعد، میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ یہ محض ایک کارٹون نہیں بلکہ بچوں کے لیے ایک ایسا دوست ہے جو انہیں بہترین تعلیم دیتا ہے اور اچھی اقدار سکھاتا ہے۔ یہ نہ صرف سڑک کے آداب سکھاتا ہے بلکہ دوستی، ہمدردی اور احترام جیسے بنیادی اصولوں کو بھی بچوں کے دلوں میں بٹھاتا ہے۔ والدین کے لیے، یہ ایک ایسا انتخاب ہے جس پر مکمل اعتماد کیا جا سکتا ہے، کیونکہ یہ تفریح کے ساتھ ساتھ مکمل تعلیمی قدر بھی رکھتا ہے۔ یہ واقعی ایک ایسی کامیابی ہے جس پر سب کو فخر ہونا چاہیے۔

جاننے کے لیے کارآمد معلومات

1. اپنے بچوں کے لیے تعلیمی مواد کا انتخاب کرتے وقت، ایسے پروگرامز کو ترجیح دیں جو تفریح اور سیکھنے کا بہترین امتزاج پیش کریں۔ ٹایو اس کی ایک بہترین مثال ہے۔

2. ٹایو جیسے کارٹون سیریز بچوں کو ٹریفک قوانین، ٹریفک لائٹس کے معنی اور پیدل چلنے کے آداب کو آسان اور دلکش انداز میں سکھانے میں بہت مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

3. کسی بھی اینیمیشن کو دیکھتے وقت، بچوں کے ساتھ بیٹھ کر اس کے پیغامات پر بات چیت کریں تاکہ وہ کہانیوں سے ملنے والے اسباق کو بہتر طریقے سے سمجھ سکیں۔ یہ ان کے سیکھنے کے عمل کو مزید تقویت بخشتا ہے۔

4. اچھے کرداروں والے کارٹون بچوں کی شخصیت پر مثبت اثر ڈالتے ہیں اور انہیں دوستی، ہمدردی اور دوسروں کی مدد کرنے جیسی اہم اقدار سکھاتے ہیں، جو ان کی سماجی نشوونما کے لیے ضروری ہیں۔

5. ایسے پروگرامز جن کی کہانیاں سادہ اور عالمی اپیل رکھتی ہوں، وہ مختلف ثقافتوں سے تعلق رکھنے والے بچوں کے لیے زیادہ فائدہ مند ہوتے ہیں اور انہیں ایک وسیع نقطہ نظر فراہم کرتے ہیں۔

اہم نکات کا خلاصہ

“چھوٹی بس ٹایو” صرف ایک اینیمیشن نہیں بلکہ بچوں کی بہترین تربیت کا ایک ذریعہ ہے۔ یہ نہ صرف سڑک کے آداب، بلکہ اخلاقی اقدار اور احساسات کو سمجھنے میں بھی معاون ہے۔ اس کی عالمی پہچان اس کے سادہ مگر پرکشش اینیمیشن اسٹائل اور ثقافتی رکاوٹوں کو پار کرنے والے پیغامات کی وجہ سے ہے۔ تخلیقی چیلنجز کے باوجود، ٹیم کی لگن نے اسے والدین کے لیے ایک قابل اعتماد اور بچوں کے لیے ایک بہترین تعلیمی اور تفریحی انتخاب بنایا ہے۔

اکثر پوچھے گئے سوالات (FAQ) 📖

س: Tayo the Little Bus کا خیال کیسے اور کہاں سے آیا، اور اس کی تخلیق کا مقصد کیا تھا؟

ج: مجھے ذاتی طور پر یہ جان کر بہت حیرت ہوئی کہ Tayo کا خیال کوریا کی سڑکوں پر چلنے والی عام بسوں کو دیکھ کر آیا۔ تخلیق کاروں نے دیکھا کہ بچے گاڑیوں کو کتنا پسند کرتے ہیں، اور انہیں لگا کہ اگر ان گاڑیوں کو انسانی شخصیت دے دی جائے تو یہ بچوں کو کچھ سکھانے کا بہترین ذریعہ بن سکتی ہیں۔ ان کا مقصد صرف تفریح فراہم کرنا نہیں تھا بلکہ بچوں کو پیار، دوستی، ٹریفک کے قواعد، اور اچھے رویے جیسے اہم سماجی سبق سکھانا تھا۔ یہ ایک ایسا منصوبہ تھا جس میں کئی سال کی محنت اور تحقیق شامل تھی تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ کہانیوں میں نہ صرف تفریح ہو بلکہ وہ تعلیمی بھی ہوں۔ مجھے یاد ہے کہ ایک دن میں اپنی بھانجی کے ساتھ بس میں سفر کر رہا تھا اور وہ بار بار کھڑکی سے باہر دیکھ کر بسوں کو ‘ہیلو’ کہہ رہی تھی، تب مجھے اس خیال کی گہرائی کا اندازہ ہوا۔ یہ واقعی ایک ایسی سوچ ہے جو بچوں کی نفسیات کو سمجھ کر تیار کی گئی ہے۔

س: Tayo کی عالمی کامیابی اور بچوں میں مقبولیت کے پیچھے کون سے اہم عوامل ہیں؟

ج: سچ پوچھیں تو Tayo کی عالمی کامیابی کی کئی وجوہات ہیں۔ سب سے پہلے، اس کے کردار بہت ہی پیارے اور دلکش ہیں۔ Tayo، Rogi، Lani، اور Gani، ہر ایک کی اپنی الگ شخصیت ہے جو بچوں کو ان سے جوڑے رکھتی ہے۔ دوسرا، کہانیاں بہت سادہ، مثبت اور تعمیری ہوتی ہیں۔ کوئی پیچیدہ پلاٹ نہیں، صرف روزمرہ کی زندگی کے چیلنجز جن کا بچے سامنا کر سکتے ہیں، اور انہیں حل کرنے کے طریقے سکھائے جاتے ہیں۔ تیسرا، زبان کی رکاوٹیں نہ ہونے کے برابر ہیں۔ اینیمیشن کی بصری اپیل اتنی مضبوط ہے کہ اسے کسی بھی زبان میں آسانی سے سمجھا جا سکتا ہے۔ ذاتی طور پر، میں نے دیکھا ہے کہ بچے صرف اس کی تصاویر اور حرکات سے بھی لطف اندوز ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ، اس کی موسیقی بھی بہت دلکش ہے جو بچوں کو اپنی طرف کھینچتی ہے۔ میرے اپنے بچوں کو اس کے تھیم سونگ پر رقص کرتے دیکھ کر مجھے ہمیشہ ہنسی آتی ہے۔ یہ سب مل کر اسے بچوں کے لیے ایک بہترین تفریحی اور تعلیمی پیکیج بناتے ہیں۔

س: مستقبل میں Tayo کی دنیا میں ہمیں کیا نیا دیکھنے کو ملے گا؟ کیا نئی سیریز، فلمیں یا تعلیمی مواد کی کوئی امید ہے؟

ج: Tayo کے تخلیق کاروں سے بات چیت میں، یہ جان کر بہت خوشی ہوئی کہ وہ Tayo کی دنیا کو مزید وسعت دینے کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے مستقبل کے منصوبوں میں نئی سیریز شامل ہیں جو مزید گہرے سماجی موضوعات اور ماحولیاتی شعور پر توجہ دیں گی۔ مثال کے طور پر، اب وہ صرف ٹریفک کے قواعد ہی نہیں بلکہ بچوں کو درخت لگانے، پانی بچانے، اور اپنے اردگرد کے ماحول کو صاف رکھنے جیسے موضوعات پر بھی کہانیوں کے ذریعے سکھائیں گے۔ مزید برآں، انہوں نے اشارہ دیا کہ Tayo کی چھوٹی فلمیں یا خصوصی اقساط بھی تیار کی جا سکتی ہیں جو بڑے اور چھوٹے دونوں پردوں پر پیش کی جا سکتی ہیں۔ میرا خیال ہے کہ یہ ایک بہت اچھا قدم ہوگا، کیونکہ اس سے Tayo کی دنیا میں مزید گہرائی آئے گی اور بچے نئے طریقوں سے سیکھ سکیں گے۔ انہوں نے یہ بھی ذکر کیا کہ Tayo سے متعلق تعلیمی ایپس اور کتابیں بھی مارکیٹ میں لائی جائیں گی تاکہ سیکھنے کا عمل مزید انٹرایکٹو ہو سکے۔ میں تو بہت پرجوش ہوں یہ سب دیکھنے کے لیے، کیونکہ یہ Tayo کے مداحوں کے لیے ایک بہت بڑا تحفہ ہوگا۔

Advertisement