ٹایو جیسی اینیمیشنز: بچوں کے لیے گاڑیوں کی دلچسپ دنیا کا سفر

webmaster

타요 비슷한 애니메이션 - **Prompt:** A vibrant, cheerful 3D animated scene of the "Robocar Poli" rescue team in action. Poli,...

ننھے منے بچوں کے والدین جانتے ہیں کہ آج کل بچوں کو مصروف رکھنا کتنا مشکل کام ہے۔ ٹائیو (Tayo) جیسے کارٹون نے ہمارے بچوں کو گاڑیوں کی دلچسپ دنیا سے روشناس کرایا ہے، جہاں ہر گاڑی میں ایک ننھی سی جان نظر آتی ہے۔ مجھے یاد ہے جب میں خود اپنے بچپن میں ایسی کہانیاں سنتا تھا تو کیسا محسوس ہوتا تھا۔ یہ صرف تفریح ​​ہی نہیں، بلکہ یہ بچوں کی تخلیقی سوچ اور الفاظ کی دنیا کو بھی وسعت دیتے ہیں۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ ٹائیو (Tayo) جیسے اور بھی بہت سے شاندار اینیمیشنز موجود ہیں جو آپ کے بچوں کو نئی کہانیاں اور سبق سکھا سکتے ہیں؟ ہم سب چاہتے ہیں کہ ہمارے بچے اچھی اور تعمیری چیزیں دیکھیں، اور آج میں آپ کو کچھ ایسے ہی زبردست کارٹونز کے بارے میں بتاؤں گی جو آپ کے بچوں کے پسندیدہ بن جائیں گے اور انہیں بہت کچھ سکھائیں گے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے بچے تفریح کے ساتھ ساتھ کچھ نیا بھی سیکھیں، تو آپ صحیح جگہ پر آئے ہیں۔ آج ہم ایسے ہی چند بہترین کارٹونز کا ذکر کریں گے جو ہر بچے کو دیکھنا چاہیے۔آئیے، نیچے دی گئی تفصیل میں مزید دلچسپ معلومات جاننے کی کوشش کرتے ہیں!

نقل و حمل کی دنیا سے بڑھ کر: بچوں کے لیے بہترین متبادل

타요 비슷한 애니메이션 - **Prompt:** A vibrant, cheerful 3D animated scene of the "Robocar Poli" rescue team in action. Poli,...

ننھے منے بچوں کے والدین کی حیثیت سے ہم سب چاہتے ہیں کہ ہمارے بچے اچھی، تعمیری اور سب سے بڑھ کر محفوظ چیزیں دیکھیں۔ ٹائیو (Tayo) نے بلاشبہ ہمارے بچوں کو گاڑیوں کی ایک دلچسپ دنیا دکھائی ہے، جہاں گاڑیاں صرف مشینیں نہیں بلکہ زندہ کردار ہیں۔ میرے اپنے بچوں کو ٹائیو دیکھتے ہوئے دیکھ کر مجھے ہمیشہ ایک گہرا اطمینان محسوس ہوتا ہے، کیونکہ مجھے پتا ہے کہ وہ صرف تفریح نہیں کر رہے بلکہ وہ ایک ایسی دنیا میں ہیں جہاں چیزیں آپس میں بات کرتی ہیں اور مسائل حل کرتی ہیں۔ لیکن یہ بات بھی حقیقت ہے کہ ایک ہی چیز بار بار دیکھ کر بچے بور بھی ہو جاتے ہیں اور ہمیں نئی ​​تلاش جاری رکھنی پڑتی ہے۔ آج میں آپ کو کچھ ایسے ہی زبردست اینیمیشنز کے بارے میں بتاؤں گی جو آپ کے بچوں کو نئی کہانیاں اور سبق سکھا سکتے ہیں۔ یہ کارٹونز صرف تفریحی نہیں بلکہ تعلیمی بھی ہیں، جو انہیں نئی ​​چیزیں سکھائیں گے اور ان کی تخلیقی سوچ کو پروان چڑھائیں گے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے بچے تفریح کے ساتھ ساتھ کچھ نیا بھی سیکھیں اور اپنی چھوٹی سی دنیا کو مزید وسیع کریں، تو آپ صحیح جگہ پر آئے ہیں۔ میں نے خود یہ کارٹونز اپنے بچوں کے ساتھ دیکھے ہیں اور ان کی آنکھوں میں جو چمک دیکھی ہے وہ بے مثال ہے۔

گاڑیوں اور مشینوں کی نئی کہانیاں

ٹرانسپورٹ تھیم پر مبنی کارٹونز میں ٹائیو کے علاوہ بھی بہت سے ہیرے چھپے ہیں۔ میں نے اپنے بچوں کے لیے کئی دوسرے شوز تلاش کیے، اور ‘روبروبو پولی’ (Robocar Poli) ان میں سے ایک ہے۔ یہ شو بھی گاڑیوں کے بارے میں ہے لیکن یہ امدادی کارروائیوں اور حفاظت کے بارے میں بہت کچھ سکھاتا ہے۔ ہر قسط میں شہر کے کسی نہ کسی مشکل میں پھنسے شخص کی مدد کی جاتی ہے، اور اس سے بچوں کو مدد کرنے اور احتیاط برتنے کی اہمیت کا پتا چلتا ہے۔ میرے بیٹے نے اس شو سے فائر ٹرک اور ایمبولینس کے کام کو اتنا خوبصورتی سے سمجھا کہ اب وہ انہیں دیکھ کر ان کے کردار کو پہچانتا ہے۔ یہ صرف گاڑیاں ہی نہیں، بلکہ ان کا مقصد بھی بچوں کے ذہن میں بیٹھ جاتا ہے، جو مجھے ایک بہت مثبت چیز لگتی ہے۔ ان شو میں کرداروں کے درمیان تعاون اور ہمدردی کے جذبات بھی بہت اچھے طریقے سے دکھائے جاتے ہیں، جو بچوں کے سماجی رویے پر بھی اچھا اثر ڈالتے ہیں۔

تخلیقی سوچ کو پروان چڑھانا

بچوں کے کارٹونز کا مقصد صرف وقت گزارنا نہیں ہونا چاہیے، بلکہ ان کی تخلیقی سوچ کو بھی پروان چڑھانا چاہیے۔ اسی لیے میں نے ہمیشہ ایسے کارٹونز کو ترجیح دی ہے جو بچوں کو کچھ نیا کرنے کی ترغیب دیں۔ مثال کے طور پر، ‘باب دی بلڈر’ (Bob the Builder) جیسا شو انہیں تعمیراتی کاموں کے بارے میں سکھاتا ہے اور یہ بتاتا ہے کہ کسی بھی بڑے کام کو چھوٹے چھوٹے حصوں میں تقسیم کر کے کیسے مکمل کیا جا سکتا ہے۔ میرے بھتیجے نے اسے دیکھ کر اپنے چھوٹے کھلونوں سے بھی تعمیراتی کام کرنے کی کوششیں کیں، جو مجھے بہت اچھا لگا۔ یہ کارٹونز بچوں کو مسائل حل کرنے کے طریقے سکھاتے ہیں اور انہیں یہ محسوس کراتے ہیں کہ وہ بھی اپنی دنیا میں کچھ بنا سکتے ہیں۔ یہ وہ اہم سبق ہیں جو نہ صرف ان کے بچپن بلکہ ان کی آگے کی زندگی میں بھی کام آئیں گے۔ یہ تخلیقی سوچ ہی تو ہے جو کل کے موجدوں اور انجینئرز کو جنم دیتی ہے۔

تصوراتی دنیاؤں کا سفر: بچوں کی تخلیقی سوچ کو پروان چڑھانا

بچوں کی دنیا میں تصورات کی کوئی حد نہیں ہوتی اور کارٹونز ان تصوراتی دنیاؤں کو زندہ کرنے کا بہترین ذریعہ ہیں۔ یہ صرف سکرین پر چلتی تصاویر نہیں ہوتیں بلکہ یہ ننھے ذہنوں کو ایک ایسی پرواز دیتی ہیں جہاں وہ کچھ بھی بن سکتے ہیں اور کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ مجھے آج بھی یاد ہے جب میرے بچوں نے پہلی بار ‘پیپا پگ’ (Peppa Pig) دیکھا، تو وہ اس کے ہر چھوٹے سے مزاحیہ جملے پر ہنستے تھے اور اس کے ساتھ ہی ان کی زبان اور الفاظ کی دنیا بھی وسیع ہوتی چلی گئی۔ یہ وہ چیز ہے جو بچوں کو صرف تفریح ​​ہی نہیں دیتی بلکہ انہیں نئے الفاظ اور جملے سکھاتی ہے۔ یہ انہیں کرداروں کے ساتھ خود کو جوڑنے کا موقع فراہم کرتی ہے، اور اسی سے ان کی ہمدردی اور جذبات کو سمجھنے کی صلاحیت بڑھتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ میں ہمیشہ ایسے کارٹونز کو ترجیح دیتی ہوں جو بچوں کو ایک مثبت اور صحت مند تصوراتی دنیا میں لے جا سکیں۔ یہ ان کی ذاتی نشوونما کے لیے بہت ضروری ہے۔

جادوئی کہانیاں اور خیالی کردار

جادوئی کہانیاں بچوں کی توجہ سب سے زیادہ کھینچتی ہیں۔ ‘ڈورا دی ایکسپلورر’ (Dora the Explorer) ایک ایسا ہی شو ہے جہاں ایک چھوٹی سی لڑکی اپنے دوستوں کے ساتھ مہم جوئی پر نکلتی ہے۔ اس شو میں بچوں کو مسائل حل کرنے کے ساتھ ساتھ نئے الفاظ (خاص کر انگریزی) بھی سکھائے جاتے ہیں۔ میرے بچے اس شو کے ذریعے نہ صرف مختلف جانوروں اور پودوں کے نام جان پائے بلکہ ان میں سوالات پوچھنے اور ان کے جواب تلاش کرنے کی عادت بھی پیدا ہوئی۔ یہ شو صرف کہانی نہیں بلکہ ایک تعلیمی سفر ہے جو بچوں کو فعال طور پر شامل کرتا ہے۔ یہ ایک طرح سے انٹرایکٹو تعلیم ہے جہاں بچے صرف دیکھنے والے نہیں ہوتے بلکہ حصہ لینے والے ہوتے ہیں۔ ڈورا کی ہر مہم جوئی بچوں کو ایک نیا چیلنج دیتی ہے جسے وہ ڈورا کے ساتھ مل کر حل کرتے ہیں۔ یہ ان میں خود اعتمادی پیدا کرتا ہے اور انہیں یہ احساس دلاتا ہے کہ وہ بھی اپنی دنیا کے ہیرو بن سکتے ہیں۔

نئی دنیاؤں کی دریافت

‘اوکٹنٹس’ (Octonauts) جیسا شو سمندر کی گہرائیوں اور وہاں کی مخلوقات کے بارے میں بہت دلچسپ معلومات فراہم کرتا ہے۔ میں نے خود اس شو سے سمندر کی زندگی کے بارے میں بہت کچھ سیکھا اور میرے بچوں کو تو یہ شو اس قدر پسند ہے کہ وہ اب سمندر میں رہنے والے مختلف جانوروں کے نام بھی جانتے ہیں۔ یہ ایک سائنس اور تحقیق پر مبنی شو ہے جو بچوں کو نہ صرف تفریح ​​فراہم کرتا ہے بلکہ انہیں سائنسی حقائق سے بھی روشناس کراتا ہے۔ یہ بچوں کو بتاتا ہے کہ ہماری دنیا میں کتنی حیرت انگیز چیزیں موجود ہیں اور ان کو کیسے دریافت کیا جاتا ہے۔ اس شو کے ذریعے بچوں میں فطرت سے محبت اور اس کی حفاظت کا احساس بھی پیدا ہوتا ہے۔ یہ ان کی تجسس کو بڑھاتا ہے اور انہیں مزید جاننے کی ترغیب دیتا ہے۔ یہ کسی ایک مخصوص تھیم پر مرکوز نہیں بلکہ ایک وسیع دنیا کا دروازہ کھولتا ہے۔

Advertisement

سیکھنے کا سفر: ہر قسط میں ایک نیا سبق

آج کل کے ڈیجیٹل دور میں والدین کے لیے یہ چیلنج ہوتا ہے کہ بچوں کو صرف تفریحی نہیں بلکہ تعلیمی مواد بھی دکھائیں۔ ایک ایسا کارٹون جو ہر قسط میں ایک نیا سبق سکھائے، وہ سونے پہ سہاگہ ہوتا ہے۔ میں نے ہمیشہ اس بات کو ترجیح دی ہے کہ میرے بچے جو کچھ بھی دیکھیں، اس سے انہیں کچھ نہ کچھ سیکھنے کو ملے۔ میرے ذاتی تجربے میں، ایسے بہت سے شوز موجود ہیں جو بچوں کو بنیادی اخلاقی اقدار سے لے کر سائنسی تصورات تک بہت کچھ سکھا سکتے ہیں۔ جب میرا بڑا بیٹا ‘کوکو میلن’ (Cocomelon) دیکھتا تھا تو اسے گنتی اور حروف تہجی کی پہچان بہت آسانی سے ہو گئی تھی۔ یہ کارٹونز صرف تفریح کا ذریعہ نہیں ہوتے بلکہ یہ ابتدائی تعلیم کا ایک غیر رسمی پلیٹ فارم بھی بنتے ہیں، جہاں بچے کھیل کھیل میں سیکھ جاتے ہیں۔ میرا مقصد ہمیشہ یہی رہتا ہے کہ بچے وقت بھی اچھا گزاریں اور کچھ حاصل بھی کریں، اور ایسے کارٹونز اس مقصد کو پورا کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

ابتدائی تعلیمی تصورات

‘نمبر بلاکس’ (Numberblocks) اور ‘الفابیٹ لوری’ (Alphabet Lore) جیسے شوز بچوں کو گنتی اور حروف تہجی سکھانے کے لیے بہترین ہیں۔ مجھے یاد ہے جب میں نے اپنے چھوٹے بچے کو ‘نمبر بلاکس’ دکھانا شروع کیا تھا، وہ گنتی کو ایک کھیل سمجھنے لگا تھا اور اس کے لیے اعداد کو پہچاننا اور ان کی ترتیب سمجھنا بہت آسان ہو گیا تھا۔ یہ شو اعداد کو زندہ کرداروں کی صورت میں پیش کرتا ہے، جس سے بچوں کو خشک ریاضی کے تصورات کو سمجھنا دلچسپ لگتا ہے۔ اسی طرح ‘الفابیٹ لوری’ حروف تہجی کو ایک کہانی کی شکل میں پیش کرتا ہے، جس سے بچے حروف کی آوازوں اور ان کی شکلوں کو پہچاننے لگتے ہیں۔ یہ شوز بچوں کی بنیادی تعلیمی بنیاد کو مضبوط بناتے ہیں اور انہیں اسکول جانے سے پہلے ہی ایک مثبت تعلیمی ماحول فراہم کرتے ہیں۔ یہ بچوں کے سیکھنے کے عمل کو تیز اور پرلطف بناتے ہیں۔

سائنسی اور اخلاقی اسباق

بہت سے کارٹونز بچوں کو سائنسی اصولوں اور اخلاقی اسباق سے بھی متعارف کراتے ہیں۔ مثال کے طور پر ‘میجک اسکول بس’ (Magic School Bus) ایک ایسا شو ہے جو سائنسی تصورات جیسے سیاروں، انسانی جسم، اور جانوروں کی زندگی کے بارے میں دلچسپ انداز میں سکھاتا ہے۔ میں نے خود اس شو سے بہت سے سائنسی حقائق سیکھے ہیں جو مجھے پہلے پتا نہیں تھے۔ اسی طرح ‘سیسم اسٹریٹ’ (Sesame Street) اخلاقی اقدار، دوستی، اور مختلف ثقافتوں کے احترام جیسے موضوعات پر بہت اچھا کام کرتا ہے۔ میرے بچوں نے ‘سیسم اسٹریٹ’ سے شیئرنگ اور دوسروں کی مدد کرنے کی اہمیت کو خوب سمجھا ہے۔ یہ کارٹونز صرف تفریح نہیں دیتے بلکہ بچوں کے کردار سازی میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ انہیں ایک بہتر انسان بننے میں مدد دیتے ہیں اور انہیں زندگی کے اہم اسباق سکھاتے ہیں جو عملی زندگی میں بہت کام آتے ہیں۔

دوستی اور اخلاقی اقدار: اہم اسباق جو زندگی بھر کام آئیں

بچوں کے کارٹونز صرف تفریح کا ذریعہ نہیں ہوتے، بلکہ یہ ان کی شخصیت سازی اور اخلاقی تربیت میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ایک ماں کی حیثیت سے، میں ہمیشہ ایسے کارٹونز کو ترجیح دیتی ہوں جو دوستی، ہمدردی، دوسروں کا احترام اور ایمانداری جیسے بنیادی اخلاقی اقدار کو اجاگر کریں۔ کیونکہ یہ وہ اسباق ہیں جو بچے اسکرین پر دیکھتے ہیں اور پھر اپنی عملی زندگی میں ان کا اطلاق کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ مجھے یاد ہے جب میرے بچے ‘کنگ فو پانڈا’ (Kung Fu Panda) دیکھتے تھے تو وہ صرف مارشل آرٹس کی کہانیاں نہیں دیکھتے تھے بلکہ اس سے خود اعتمادی، محنت اور صبر کے اسباق بھی سیکھتے تھے۔ یہ کارٹونز انہیں بتاتے ہیں کہ کسی بھی مشکل کا سامنا کیسے کرنا ہے اور اپنے دوستوں کے ساتھ کیسے کھڑے ہونا ہے۔ ان کہانیوں کے ذریعے بچے اپنے ارد گرد کے تعلقات کو بہتر طور پر سمجھتے ہیں اور خود کو ایک سماجی ماحول کا حصہ محسوس کرتے ہیں۔ یہ انسانی تعلقات کی بنیاد بنتے ہیں۔

تعاون اور ہمدردی کی اہمیت

بہت سے کارٹونز بچوں کو تعاون اور ہمدردی کی اہمیت سکھاتے ہیں۔ ‘پاو پٹرول’ (Paw Patrol) ایک بہترین مثال ہے جہاں کتوں کا ایک گروپ مختلف ہنگامی حالات میں لوگوں کی مدد کرتا ہے۔ ہر کتا اپنی خاص صلاحیت رکھتا ہے اور وہ سب مل کر کام کرتے ہیں تاکہ شہر کے مسائل حل کر سکیں۔ میرے بچوں نے اس شو سے ٹیم ورک اور دوسروں کی مدد کرنے کی اہمیت کو خوب سمجھا۔ جب وہ کھیلتے ہیں تو وہ ‘پاو پٹرول’ کے کرداروں کی طرح ایک دوسرے کی مدد کرنے کی کوشش کرتے ہیں، جو مجھے بہت اچھا لگتا ہے۔ یہ شو انہیں یہ سکھاتا ہے کہ جب سب مل کر کام کرتے ہیں تو کوئی بھی مشکل ناممکن نہیں رہتی۔ یہ بچوں میں ایک دوسرے کے لیے ہمدردی کا احساس پیدا کرتا ہے اور انہیں یہ بتاتا ہے کہ ایک دوسرے کا خیال رکھنا کتنا ضروری ہے۔ یہ ایک مثبت سماجی رویے کی بنیاد فراہم کرتا ہے۔

ایمانداری اور احترام کا درس

کارٹونز بچوں کو ایمانداری اور دوسروں کے احترام کا درس بھی دیتے ہیں۔ ‘بن اینڈ ہولیز لٹل کنگڈم’ (Ben and Holly’s Little Kingdom) ایک ایسا شو ہے جو چھوٹی چھوٹی کہانیوں کے ذریعے بچوں کو ایمانداری، سچ بولنے اور دوسروں کے احساسات کا احترام کرنے کی اہمیت سکھاتا ہے۔ اس میں جادوئی کردار ہوتے ہیں، لیکن ان کی کہانیاں بہت عملی اور سبق آموز ہوتی ہیں۔ میں نے خود محسوس کیا کہ میرے بچے اس شو کے کرداروں سے بہت متاثر ہوئے اور جب کوئی غلطی کرتے تو اسے چھپانے کے بجائے تسلیم کرنا سیکھتے تھے۔ یہ شو انہیں یہ سکھاتا ہے کہ غلطیاں کرنا انسانی فطرت ہے لیکن انہیں مان لینا اور ان سے سیکھنا زیادہ اہم ہے۔ یہ بچوں کو بتاتا ہے کہ ہر انسان اپنی جگہ اہم ہے اور ہر ایک کے احساسات کا خیال رکھنا چاہیے، چاہے وہ کتنا ہی چھوٹا کیوں نہ ہو۔ یہ ایک صحتمند شخصیت کی بنیاد ہے۔

Advertisement

ہنسی مذاق اور مسکراہٹیں: تفریح کا ایک انوکھا انداز

بچوں کے لیے ہنسی مذاق اور تفریح ان کی نشوونما کے لیے بہت ضروری ہے۔ ایسے کارٹونز جو انہیں کھل کر ہنسنے کا موقع دیں، وہ نہ صرف ان کے موڈ کو بہتر بناتے ہیں بلکہ ان کے دماغ کو بھی فعال رکھتے ہیں۔ میں نے اپنے تجربے میں یہ دیکھا ہے کہ جب بچے کسی کارٹون سے ہنستے ہیں تو وہ اس سے زیادہ جڑ جاتے ہیں اور اس سے حاصل ہونے والے اسباق کو بھی زیادہ آسانی سے جذب کر لیتے ہیں۔ ‘ٹام اینڈ جیری’ (Tom and Jerry) جیسے کلاسک کارٹونز، جو شاید ہمارے بچپن کے بھی ہیرو رہے ہیں، آج بھی بچوں کو اتنا ہی ہنساتے ہیں۔ ان کارٹونز میں الفاظ کا استعمال کم ہوتا ہے، لیکن ان کی مزاحیہ حرکات اور اشارے بچوں کو بہت محظوظ کرتے ہیں۔ یہ ایک ایسی تفریح ہے جو ہر عمر کے بچوں کو پسند آتی ہے۔ ہنسی بچوں میں تناؤ کو کم کرتی ہے اور انہیں ایک خوشگوار موڈ میں رکھتی ہے، جو ان کی مجموعی صحت کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔

بے ساختہ ہنسی کا باعث

‘مسٹر بین: دی اینیمیٹڈ سیریز’ (Mr. Bean: The Animated Series) ایک اور بہترین مثال ہے جو بچوں کو بے ساختہ ہنسی فراہم کرتی ہے۔ مسٹر بین کے کردار کی مزاحیہ حرکتیں اور اس کے عجیب و غریب مسئلے حل کرنے کے طریقے بچوں کو لوٹ پوٹ کر دیتے ہیں۔ اس شو میں بھی ڈائیلاگ بہت کم ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے یہ کسی بھی زبان کے بچوں کے لیے قابل فہم ہوتا ہے۔ میرے بچوں کو مسٹر بین کو دیکھ کر ہنستے ہوئے دیکھنا مجھے بہت اچھا لگتا ہے، کیونکہ مجھے پتا ہے کہ وہ ایک صحت مند طریقے سے تفریح کر رہے ہیں۔ یہ کارٹونز بچوں میں مزاح کا احساس پیدا کرتے ہیں اور انہیں یہ سکھاتے ہیں کہ زندگی میں ہنسی مذاق کتنا ضروری ہے۔ یہ انہیں سکھاتے ہیں کہ بعض اوقات حالات کو ہلکے پھلکے انداز میں بھی دیکھا جا سکتا ہے، اور ہر چیز کو سنجیدگی سے لینا ضروری نہیں۔

مزاح کے ذریعے سیکھنا

타요 비슷한 애니메이션 - **Prompt:** A delightful, 2D animated illustration featuring the "Peppa Pig" family enjoying a sunny...

بعض اوقات مزاح کے ذریعے بھی اہم اسباق سکھائے جاتے ہیں۔ ‘وائلڈ کریٹس’ (Wild Kratts) ایک ایسا شو ہے جو جنگلی جانوروں کے بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے لیکن مزاحیہ انداز میں۔ اس شو میں دو بھائی ہوتے ہیں جو جانوروں کی دنیا میں گھس جاتے ہیں اور ان کی زندگی کے بارے میں دلچسپ حقائق بتاتے ہیں۔ اس دوران مزاحیہ حالات بھی پیش آتے ہیں جو بچوں کو ہنسی کا موقع دیتے ہیں۔ میرے بچوں نے اس شو سے جنگلی حیات کے بارے میں بہت کچھ سیکھا اور ساتھ ہی ہنستے بھی رہے۔ یہ شو انہیں یہ بتاتا ہے کہ فطرت میں کتنی حیرت انگیز چیزیں موجود ہیں اور ان کا احترام کرنا کتنا ضروری ہے۔ یہ ایک ایسی تفریح ہے جو معلومات اور ہنسی دونوں کا بہترین امتزاج ہے۔ یہ بچوں میں تجسس کو بڑھاتا ہے اور انہیں سیکھنے کے عمل میں فعال حصہ لینے کی ترغیب دیتا ہے۔

والدین کے لیے انتخاب: محفوظ اور تعمیری مواد

آج کے دور میں جب بچوں کے لیے مواد کی کوئی کمی نہیں ہے، والدین کے لیے یہ ایک مشکل کام بن گیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کے لیے بہترین اور محفوظ ترین انتخاب کریں۔ ایک ماں کی حیثیت سے، میں ہمیشہ ان کارٹونز کو ترجیح دیتی ہوں جو نہ صرف میرے بچوں کے لیے محفوظ ہوں بلکہ انہیں کچھ مثبت سکھائیں بھی۔ مجھے یاد ہے جب میں اپنے بچوں کے لیے کوئی نیا کارٹون منتخب کرتی تھی تو پہلے خود اس کی چند قسطیں دیکھتی تھی تاکہ یہ یقینی بنا سکوں کہ یہ ان کے لیے مناسب ہے۔ ایسے کارٹونز جو تشدد، منفی زبان یا غیر حقیقی تصورات سے پاک ہوں، وہ بچوں کی ذہنی اور جذباتی صحت کے لیے بہت ضروری ہیں۔ یہ وہ چیز ہے جو بچوں کو ایک مثبت ماحول فراہم کرتی ہے جہاں وہ آزادانہ اور صحت مند طریقے سے نشوونما پا سکیں۔ میرا تجربہ ہے کہ جب والدین سوچ سمجھ کر انتخاب کرتے ہیں تو بچے بھی زیادہ بہتر مواد دیکھ پاتے ہیں۔

صحت مند مواد کی پہچان

صحت مند مواد کی پہچان یہ ہے کہ وہ بچوں میں مثبت سوچ، ہمدردی اور تجسس کو پروان چڑھائے۔ ‘ڈاکٹر میک اسٹفن’ (Doc McStuffins) ایک ایسا شو ہے جہاں ایک چھوٹی سی لڑکی اپنے کھلونوں کا علاج کرتی ہے اور اس کے ذریعے بچوں کو ڈاکٹروں کے کام اور صحت کی اہمیت کے بارے میں سکھاتی ہے۔ یہ شو بچوں میں خوف کے بجائے ڈاکٹروں کے لیے اعتماد کا احساس پیدا کرتا ہے۔ میرے بچوں نے اس شو سے ڈاکٹروں کی اہمیت کو سمجھا اور صحت کے چھوٹے چھوٹے اصولوں کو بھی سیکھا۔ یہ کارٹون انہیں یہ سکھاتا ہے کہ صحت کا خیال رکھنا کتنا ضروری ہے اور بیمار ہونے پر گھبرانے کے بجائے کس طرح ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔ یہ ایک ایسا شو ہے جو بچوں کی صحت کے تئیں مثبت رویہ پیدا کرتا ہے اور انہیں اچھی عادات اپنانے کی ترغیب دیتا ہے۔

تعلیمی اور اخلاقی اقدار کا امتزاج

بہت سے کارٹونز تعلیمی اور اخلاقی اقدار کا بہترین امتزاج پیش کرتے ہیں۔ ‘ڈینیل ٹائیگرز نیبر ہڈ’ (Daniel Tiger’s Neighborhood) ایک ایسا شو ہے جو بچوں کو سماجی اور جذباتی مہارتیں سکھاتا ہے۔ اس شو میں ڈینیل ٹائیگر مختلف حالات کا سامنا کرتا ہے اور اس کے ذریعے بچوں کو یہ سکھایا جاتا ہے کہ غصے، اداسی یا خوشی جیسے جذبات کو کیسے سنبھالنا ہے۔ میرے بچوں نے اس شو سے اپنے جذبات کو سمجھنے اور انہیں صحیح طریقے سے ظاہر کرنے کے طریقے سیکھے۔ یہ ایک ایسا شو ہے جو بچوں کو یہ بتاتا ہے کہ ہر جذبہ اہم ہے اور انہیں تسلیم کرنا چاہیے۔ یہ بچوں کی جذباتی ذہانت کو بڑھاتا ہے اور انہیں یہ سکھاتا ہے کہ دوسروں کے ساتھ کیسے ہمدردی کا مظاہرہ کرنا ہے۔ یہ ایک ایسا مواد ہے جو بچوں کی ذہنی صحت کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔

Advertisement

بچوں کی دنیا میں رنگ بھرنا: ٹائیو کے علاوہ دیگر ہیرو

ٹائیو (Tayo) ایک بہت پیارا کردار ہے جس نے ہمارے بچوں کے دل میں گھر کر لیا ہے۔ لیکن بچوں کی دنیا بہت وسیع ہے اور اس میں ٹائیو کے علاوہ بھی بہت سے ایسے ہیرو ہیں جو انہیں نت نئے تجربات سے روشناس کرا سکتے ہیں۔ میں نے اپنے بچوں کے لیے ہمیشہ اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ وہ ایک ہی قسم کے کارٹونز تک محدود نہ رہیں بلکہ انہیں مختلف قسم کے کرداروں اور کہانیوں سے متعارف کرایا جائے۔ میرا تجربہ ہے کہ جتنے زیادہ متنوع کردار اور کہانیاں بچے دیکھتے ہیں، اتنی ہی ان کی سوچ وسیع ہوتی ہے اور وہ مختلف نقطہ نظر کو سمجھ پاتے ہیں۔ یہ انہیں نہ صرف تفریح ​​فراہم کرتا ہے بلکہ ان کی تخیلاتی دنیا کو بھی مزید رنگین بناتا ہے۔ اس سے انہیں نئی ​​چیزیں سیکھنے اور ان پر غور کرنے کا موقع ملتا ہے، جو ان کی ذہنی نشوونما کے لیے بہت ضروری ہے۔

روزمرہ کی زندگی کے ہیرو

‘فائر مین سیم’ (Fireman Sam) ایک ایسا ہیرو ہے جو روزمرہ کی زندگی میں درپیش ہنگامی حالات سے نمٹتا ہے۔ یہ شو بچوں کو فائر فائٹرز کے کام کے بارے میں سکھاتا ہے اور انہیں حفاظتی تدابیر کے بارے میں آگاہ کرتا ہے۔ میرے بیٹے نے اس شو سے آگ بجھانے والے عملے کی اہمیت کو سمجھا اور اب وہ اپنی چھوٹی سی دنیا میں بھی حفاظتی اصولوں کا خیال رکھتا ہے۔ یہ کارٹون بچوں کو یہ بتاتا ہے کہ ہمارے ارد گرد کچھ ایسے ہیرو بھی ہیں جو ہماری حفاظت کے لیے دن رات کام کرتے ہیں۔ یہ انہیں بہادری اور ذمہ داری کا درس دیتا ہے۔ یہ ایک ایسا شو ہے جو بچوں کو عملی زندگی سے جوڑتا ہے اور انہیں حقیقی ہیروز کی قدر کرنا سکھاتا ہے۔ یہ انہیں بتاتا ہے کہ ہیرو بننے کے لیے سپر پاورز کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ اچھا کام کرنا ہی سب سے بڑی ہیرو شپ ہے۔

تخیلاتی دنیا کے منفرد کردار

‘لیگو نینجاگو’ (Lego Ninjago) جیسے کارٹونز بچوں کو ایک مکمل طور پر تخیلاتی دنیا میں لے جاتے ہیں جہاں نینجا اپنے دشمنوں سے لڑتے ہیں اور امن قائم کرتے ہیں۔ یہ شو بچوں کو ٹیم ورک، محنت اور صحیح کے لیے کھڑے ہونے کی اہمیت سکھاتا ہے۔ میرے بچوں کو اس کی کہانیاں بہت پسند آتی ہیں اور وہ اس کے کرداروں سے بہت کچھ سیکھتے ہیں۔ یہ کارٹونز انہیں یہ سکھاتے ہیں کہ کسی بھی مقصد کو حاصل کرنے کے لیے مسلسل کوشش کرنا اور کبھی ہار نہ ماننا کتنا ضروری ہے۔ یہ ایک ایسی دنیا ہے جہاں بچے اپنی تخیلاتی صلاحیتوں کو استعمال کر سکتے ہیں اور اپنے اندر کے ہیرو کو جگا سکتے ہیں۔ یہ انہیں چیلنجز کا سامنا کرنے اور ان پر قابو پانے کی ترغیب دیتا ہے۔ یہ صرف لڑائی کے بارے میں نہیں بلکہ اخلاقی اقدار اور خود پر یقین رکھنے کے بارے میں بھی ہے۔

کارٹون کا نام اہم تھیم بچوں کے لیے فائدہ
روبروبو پولی (Robocar Poli) امدادی کارروائیاں، حفاظت، ٹیم ورک مدد کرنے کا جذبہ، احتیاطی تدابیر کی آگاہی
پیپا پگ (Peppa Pig) روزمرہ کی زندگی، خاندان، دوستیاں الفاظ کی وسعت، سماجی مہارتیں، ہمدردی
ڈورا دی ایکسپلورر (Dora the Explorer) مہم جوئی، مسائل کا حل، دو لسانی تعلیم تجسس، نئی زبان سیکھنے کی ترغیب، فعال شرکت
پاو پٹرول (Paw Patrol) ٹیم ورک، امداد، بہادری تعاون، ذمہ داری کا احساس، دوسروں کی مدد

چھوٹے بچوں کے لیے تعلیمی تفریح

والدین کے طور پر ہم سب کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ ہمارے چھوٹے بچے بھی تفریح کے ساتھ کچھ نہ کچھ سیکھیں۔ خاص طور پر اس عمر میں جب ان کے دماغ تیزی سے بڑھ رہے ہوتے ہیں، تعلیمی کارٹونز کا انتخاب بہت اہم ہو جاتا ہے۔ مجھے یاد ہے جب میرے بچے بہت چھوٹے تھے، میں نے ہمیشہ ایسے شوز کو ترجیح دی جو ان کی عمر کے مطابق ہوں اور ان میں سادہ الفاظ اور روشن رنگ ہوں۔ یہ وہ چیزیں ہیں جو ننھے ذہنوں کو اپنی طرف کھینچتی ہیں اور انہیں سیکھنے میں مدد دیتی ہیں۔ ایسے کارٹونز بچوں کی ابتدائی تعلیم کی بنیاد رکھنے میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ انہیں حروف، اعداد، رنگوں اور شکلوں کی پہچان سکھاتے ہیں، جو کہ ان کی اسکول سے پہلے کی تعلیم کے لیے بہت ضروری ہے۔ میرا ذاتی تجربہ ہے کہ صحیح کارٹون کا انتخاب بچوں کی ذہنی صلاحیتوں کو نکھارنے میں بہت مددگار ثابت ہوتا ہے۔

حروف اور اعداد کی پہچان

‘کڈز لرننگ ٹی وی’ (Kids Learning Tube) اور ‘بلیپی’ (Blippi) جیسے چینلز اور شوز چھوٹے بچوں کو حروف تہجی، گنتی، رنگوں اور شکلوں کی پہچان سکھاتے ہیں۔ یہ ایک بہت ہی دلچسپ اور انٹرایکٹو انداز میں مواد پیش کرتے ہیں، جس سے بچے بور نہیں ہوتے بلکہ شوق سے سیکھتے ہیں۔ میرے بچے ‘بلیپی’ کے گانوں اور اس کے مزاحیہ انداز سے بہت متاثر ہوئے تھے، اور انہوں نے اس کے ذریعے بہت سے نئے الفاظ اور تصورات سیکھے۔ یہ شوز بچوں کی بنیادی تعلیمی بنیاد کو مضبوط بناتے ہیں اور انہیں اسکول کے لیے تیار کرتے ہیں۔ یہ انہیں یہ سکھاتے ہیں کہ سیکھنا کتنا مزے دار ہو سکتا ہے اور یہ کہ ہر چیز میں کچھ نہ کچھ نیا سیکھنے کو ملتا ہے۔ یہ ان میں تجسس کو بڑھاتا ہے اور انہیں اپنے ارد گرد کی دنیا کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد دیتا ہے۔

رنگوں اور شکلوں کی دنیا

رنگ اور شکلیں چھوٹے بچوں کے لیے سیکھنے کا ایک اہم حصہ ہیں۔ ‘کارز اینڈ کلرز’ (Cars & Colors) جیسے شوز بچوں کو مختلف رنگوں اور شکلوں سے متعارف کراتے ہیں، وہ بھی گاڑیوں کی دلچسپ دنیا کے ذریعے۔ یہ ایک ایسا طریقہ ہے جو بچوں کی بصری یادداشت کو بہتر بناتا ہے اور انہیں بنیادی تصورات کو سمجھنے میں مدد دیتا ہے۔ میرے بچوں نے اس شو سے نہ صرف مختلف رنگوں کے نام سیکھے بلکہ انہیں پہچاننا بھی شروع کر دیا۔ یہ شو انہیں یہ سکھاتا ہے کہ ہماری دنیا میں کتنے خوبصورت رنگ موجود ہیں اور ہر چیز کی ایک مخصوص شکل ہوتی ہے۔ یہ ان کی مشاہداتی صلاحیتوں کو بڑھاتا ہے اور انہیں اپنے ارد گرد کی دنیا کو مزید تفصیل سے دیکھنے کی ترغیب دیتا ہے۔ یہ ایک ایسا مواد ہے جو بچوں کی ابتدائی ذہنی نشوونما کے لیے بہت مفید ہے۔

Advertisement

글을 마치며

میرے پیارے والدین! مجھے امید ہے کہ آج کی یہ بات چیت آپ کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوئی ہوگی۔ ٹائیو یقیناً ایک شاندار کارٹون ہے، لیکن بچوں کی دنیا میں اور بھی بہت سے رنگ ہیں جنہیں آپ ایکسپلور کر سکتے ہیں۔ میں نے خود یہ سب اپنے بچوں کے ساتھ تجربہ کیا ہے، اور میری دلی خواہش ہے کہ آپ بھی انہیں مختلف، تعمیری اور محفوظ مواد دکھا کر ان کی نشوونما کو مزید بہتر بنائیں۔ یاد رکھیں، آپ کا چھوٹا سا فیصلہ ان کے روشن مستقبل کی بنیاد بن سکتا ہے۔ تو آئیے، اپنے ننھے فرشتوں کی سکرین ٹائم کو صرف تفریح نہیں بلکہ سیکھنے کا ایک خوبصورت سفر بنائیں۔

알아두면 쓸모 있는 정보

1. بچوں کے لیے نیا مواد منتخب کرتے وقت، پہلے خود اس کی چند قسطیں دیکھ لیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ ان کی عمر اور سمجھ بوجھ کے مطابق ہے۔

2. سکرین ٹائم کو ہمیشہ متوازن رکھیں؛ کارٹونز کے علاوہ بچوں کو جسمانی سرگرمیوں اور باہر کھیلنے کا موقع بھی ضرور دیں۔

3. ایسے کارٹونز کو ترجیح دیں جو اخلاقی اسباق، دوستی، اور تعاون کی اہمیت کو اجاگر کریں، کیونکہ یہ ان کی شخصیت سازی کے لیے بہت ضروری ہے۔

4. بچوں کے ساتھ بیٹھ کر کارٹونز دیکھیں اور ان سے بات چیت کریں کہ انہوں نے کیا سیکھا، اس سے ان کی سمجھ اور تجزیاتی صلاحیت بہتر ہوتی ہے۔

5. مختلف موضوعات پر مبنی کارٹونز دکھائیں، جیسے سائنس، فطرت، تاریخ، اور روزمرہ کی زندگی، تاکہ ان کا علم وسیع ہو اور وہ ہر چیز کے بارے میں جان سکیں۔

Advertisement

중요 사항 정리

بچوں کے لیے تفریح کے ساتھ ساتھ تعلیم بھی بہت ضروری ہے۔ ٹائیو کے علاوہ بھی بہت سے بہترین کارٹونز موجود ہیں جو بچوں کو اخلاقی اقدار، تعلیمی تصورات، اور سائنسی حقائق سکھا سکتے ہیں۔ والدین کو ہمیشہ ایسے مواد کا انتخاب کرنا چاہیے جو محفوظ، تعمیری اور بچوں کی ذہنی و جذباتی نشوونما کے لیے مفید ہو۔ مختلف قسم کے کارٹونز دکھانے سے بچوں کی تخلیقی سوچ اور تجسس میں اضافہ ہوتا ہے، جو ان کی مجموعی شخصیت سازی کے لیے انتہائی اہم ہے۔ یاد رکھیں، آپ کا انتخاب آپ کے بچے کے مستقبل کی بنیاد ہے۔

اکثر پوچھے گئے سوالات (FAQ) 📖

س: ٹایو (Tayo) کے علاوہ ایسے کون سے بہترین اینیمیٹڈ شوز ہیں جو بچوں کو نئی چیزیں سکھا سکتے ہیں؟

ج: مجھے پتہ ہے کہ ٹایو (Tayo) ہمارے ننھے فرشتوں کا کتنا پسندیدہ ہے، لیکن یقین کریں، دنیا میں اور بھی بہت سے شاندار اینیمیشنز موجود ہیں جو تفریح کے ساتھ ساتھ آپ کے بچوں کو بہت کچھ سکھا سکتے ہیں۔ میں نے خود کئی کارٹونز دیکھے ہیں اور اپنے بچوں پر ان کے اثرات کا مشاہدہ کیا ہے۔ اگر آپ بھی کچھ نیا تلاش کر رہے ہیں تو چند بہترین آپشنز یہ ہیں۔پہلے نمبر پر ‘پپا پگ’ (Peppa Pig) ہے، جو ایک چھوٹی سی پیاری سورنی اور اس کے خاندان کی روزمرہ کی زندگی کے گرد گھومتی ہے۔ یہ بچوں کو خاندان، دوستی اور سادہ زندگی کی اقدار سکھاتی ہے، اور بچے اس سے بہت سے نئے انگریزی الفاظ بھی سیکھتے ہیں۔ دوسرے نمبر پر ‘پاو پٹرول’ (Paw Patrol) ہے، جو مختلف ہیروز کے ایک گروہ کی کہانی ہے جو مشکلات میں لوگوں کی مدد کرتے ہیں۔ یہ بچوں میں مسئلے حل کرنے کی صلاحیت اور دوسروں کی مدد کرنے کا جذبہ پیدا کرتا ہے۔ ‘کوکومیلن’ (Cocomelon) بھی بہت مقبول ہے، خاص طور پر چھوٹے بچوں میں، کیونکہ اس میں سادہ اور پرکشش گانے اور نظمیں ہوتی ہیں جو انہیں الفاظ اور گنتی سکھاتے ہیں۔اس کے علاوہ، ‘بلیوئی’ (Bluey) ایک آسٹریلوی کارٹون ہے جو خاندان کے پیار اور تخلیقی کھیل کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے، میں نے دیکھا ہے کہ بچے اس سے ایک دوسرے کے ساتھ کھیلنے اور تصوراتی دنیا میں گھومنے کے نئے طریقے سیکھتے ہیں۔ ہمارے یہاں “لوکو نٹس” (Loco Nuts) اور “بوب دا ٹرین” (Bob the Train) جیسے کچھ شوز بھی کافی مشہور ہیں، جو مختلف شکلوں، رنگوں اور حروف تہجی کی پہچان کرانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ ان کارٹونز میں نہ صرف دل لگی ہے بلکہ ان میں سکھانے کا پہلو بھی بہت مضبوط ہے۔

س: یہ کارٹونز بچوں کی نشوونما اور سیکھنے میں کیسے مدد کرتے ہیں؟

ج: یہ سوال تو ہر اس والدین کے ذہن میں آتا ہے جو اپنے بچوں کی بہتر پرورش چاہتے ہیں۔ میرا اپنا تجربہ ہے کہ کارٹونز صرف وقت گزارنے کا ذریعہ نہیں بلکہ اگر صحیح انتخاب کیا جائے تو یہ بچوں کی نشوونما میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔سب سے پہلے، یہ کارٹونز بچوں کے الفاظ اور زبان کی نشوونما میں بہت مدد دیتے ہیں۔ جب بچے مختلف کرداروں کو بات کرتے سنتے ہیں تو وہ نئے الفاظ اور جملوں کو آسانی سے سمجھ اور دہرا سکتے ہیں۔ مجھے یاد ہے کہ میری بھانجی نے ‘پپا پگ’ (Peppa Pig) دیکھ کر کئی نئے الفاظ بولنا شروع کر دیے تھے!
دوسرے، یہ مسائل حل کرنے کی صلاحیت کو بڑھاتے ہیں۔ جب کارٹون کے کردار کسی مشکل میں پھنستے ہیں اور اس کا حل تلاش کرتے ہیں تو بچے بھی غیر ارادی طور پر مسئلے کے حل کے طریقوں کو سمجھنا شروع کر دیتے ہیں۔ ‘پاو پٹرول’ (Paw Patrol) اس کی بہترین مثال ہے۔تیسرے، یہ جذباتی سمجھ بوجھ پیدا کرتے ہیں۔ کارٹون کے کرداروں کے ذریعے بچے مختلف جذبات جیسے خوشی، غم، غصہ اور ہمدردی کو پہچاننا اور ان کا اظہار کرنا سیکھتے ہیں۔ یہ ان کی سماجی مہارتوں کو بہتر بناتا ہے اور انہیں دوسروں کے ساتھ بات چیت کرنے کے طریقے سکھاتا ہے۔ آخر میں، یہ بچوں کی تخلیقی سوچ اور تخیل کو وسعت دیتے ہیں۔ رنگین اینیمیشنز اور خیالی کہانیاں انہیں اپنی دنیا سے باہر نکل کر سوچنے پر مجبور کرتی ہیں، جو ان کے ذہن کو ایک نئی سمت دیتی ہے۔

س: والدین کو اپنے بچوں کے لیے کارٹونز کا انتخاب کرتے وقت کن باتوں کا خیال رکھنا چاہیے؟

ج: بحیثیت ایک بلاگر اور دو بچوں کی ماں، میں جانتی ہوں کہ اپنے بچوں کے لیے صحیح کارٹون کا انتخاب کرنا کتنا ضروری ہے۔ میرا مشورہ ہے کہ آپ کچھ بنیادی باتوں کا خیال ضرور رکھیں تاکہ آپ کا بچہ بہترین مواد دیکھے۔سب سے اہم بات یہ ہے کہ کارٹون بچے کی عمر کے مطابق ہونا چاہیے۔ ایک 2 سال کے بچے کے لیے ‘کوکومیلن’ (Cocomelon) بہترین ہے، لیکن وہی شو ایک 7 سال کے بچے کو شاید بور کر دے۔ ہر شو کی اپنی ایک ٹارگٹ عمر ہوتی ہے، اسے ضرور دیکھیں۔ دوسرا، تعلیمی اہمیت کو نظر انداز نہ کریں۔ کوشش کریں کہ ایسے کارٹونز کا انتخاب کریں جو کچھ نہ کچھ سکھا رہے ہوں، چاہے وہ گنتی ہو، حروف تہجی ہوں، یا اچھے اخلاق ہوں۔ ایسے شوز سے پرہیز کریں جن میں غیر ضروری تشدد یا جارحانہ رویہ دکھایا جا رہا ہو۔تیسرا، اسکرین ٹائم کا انتظام بہت ضروری ہے۔ یہ آپ کے ہاتھ میں ہے کہ آپ کا بچہ کتنی دیر ٹی وی یا ٹیبلٹ دیکھے گا۔ میں ذاتی طور پر اپنے بچوں کے لیے ایک مقررہ وقت رکھتی ہوں اور اس سے زیادہ انہیں دیکھنے نہیں دیتی۔ اس کے علاوہ، کوشش کریں کہ جب بھی ممکن ہو، اپنے بچوں کے ساتھ بیٹھ کر کارٹون دیکھیں۔ اس سے آپ کو پتہ چلے گا کہ وہ کیا دیکھ رہے ہیں اور آپ انہیں اس کہانی یا کردار کے بارے میں مزید بتا سکتے ہیں۔ یہ ایک بہترین موقع ہوتا ہے بچوں کے ساتھ وقت گزارنے کا اور ان کی سوچ کو سمجھنے کا۔ یاد رکھیں، ہمارا مقصد صرف وقت گزارنا نہیں بلکہ بچوں کو کچھ مفید سکھانا بھی ہے۔